Search

Monday, June 6, 2022

دعا زہرہ کا والدین سے ملنے سے انکار، جوڑے کو سخت سکیورٹی میں سندھ ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا

دعا زہرہ کا والدین سے ملنے سے انکار، جوڑے کو سخت سکیورٹی میں سندھ ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا

‏کراچی کی دعا زہرہ جس نے لاہور جا کر پسند کی شادی کی۔ آج دعا زہرہ اور اس کے شوہر ظہیر کو عدالت میں پیش کر دیا گیا، اور اپنے والدین سے ملنے سے انکار کردیا بعد میں عدالت نے دعا زہرہ کو دارالامان بھجوا دیا ہے۔

مقدمے کی سماعت آج پیر کو سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی، جس سے تھوڑی قبل ہی پولیس نے دعا زہرہ کو شوہر سمیت کراچی پہنچایا تھا۔

دعا زہرہ اور ان  کے شوہر ظہیر کو انتہائی سخت سکیورٹی میں سندھ ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر دعا زہرہ کے والدین نے بیٹی سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم دعا زہرہ نے ملنے سے صاف انکار کر دیا۔

پولیس کے مطابق دعا زہرہ کو لاہور سے کراچی منتقل کر کے ویمن پولیس کے حوالے کیا گیا جبکہ دعا زہرہ کے شوہر ظہیر کو اے وی سی سی کی حفاظتی تحویل میں دیا گیا۔

خیال رہے کہ 16 اپریل کو دعا زہرہ کے کراچی سے لاپتا ہونے کا واقعہ رپورٹ ہوا تھا۔

بعد میں ایک ویڈیو میں دعا زہرہ نے صوبہ پنجاب میں ظہیر نامی لڑکے سے شادی کرنے کا اعتراف کیا تھا اور 26 اپریل کو پولیس کے سامنے بیان دیا تھا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں۔

دوسری جانب دعا زہرہ کے والد کا موقف تھا کہ ان کی بیٹی کی عمر ابھی 14 برس ہے، سو اس کی قانون کے مطابق شادی نہیں ہو سکتی۔

انہوں بیٹی کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا

سندھ ہائی کورٹ نے جمعے کو آئی جی سندھ کو حکم دی تھا کہ لڑکے اور لڑکی کو جلد از جلد بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کیا جائے۔

سندھ ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو دعا زہرہ، ظہیر احمد سمیت تمام ملزمان کے بینک اکاؤنٹس، شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کو 10 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔